دہرادون، 27/اکتوبر (ایس او نیوز /ایجنسی ) اتراکھنڈ میں مانسون کی تباہ کاریوں نے بے شمار خاندانوں کو غم میں مبتلا کر دیا ہے۔ اس قدرتی آفت کے باعث دل دہلا دینے والی کہانیاں سامنے آئی ہیں۔ کہیں کسی ماں نے اپنے اکلوتے بیٹے کو کھو دیا، تو کہیں کسی بچے کے سر سے والدین کا سایہ ہمیشہ کے لیے چھن گیا۔ الموڑا ضلع میں ایک نو بیاہتا دلہن سات دن بعد ہی بیوہ ہو گئی۔ حال ہی میں جاری ہونے والی قدرتی آفات کی رپورٹ کے مطابق، اس تباہی میں 82 افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں، 28 افراد تاحال لاپتہ ہیں، اور 122 افراد بے گھر ہو چکے ہیں۔
20 سے 25 جون کے درمیان اتراکھنڈ میں مانسون کی آمد ہوئی تھی۔ پتھوڑا گڑھ سے لے کر اُدھم سنگھ نگر و دہرہ دون سے لے کر رُودر پریاگ تک بارش و سیلاب نے جم کر تباہی مچائی۔ ریاستی ایمرجنسی آپریشن سنٹر نے اس مانسون کی قدرتی آفات رپورٹ جاری کی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ باگیشور کو چھوڑ کر باقی سبھی ضلع میں جانی نقصان ہوا ہے۔
رودر پریاگ میں سب سے زیادہ 28 اموات ہوئی۔ اس کے علاوہ اُدھم سنگھ نگر میں 10،۔ نینی تال، چمولی و چمپاوت ضلع میں 8-8، دہرہ دون میں 7، ٹہری میں 6، پتھوڑا گڑھ میں 4، الموڑا ، ہریدوار، پوڑھی گڑھوال میں 3-3، اُتر کاشی میں 2 لوگوں کی جانیں تلف ہوئی ہیں۔ اس دوران 37 لوگوں کے زخمی ہوںے کو ریکارڈ کیا گیا ہے۔ وہیں اس قدرتی آفت میں چھوٹے بڑے 2953 جانور موت کی آغوش میں چلے گئے۔
رپورٹ کے مطابق اس آفت میں 2953 گھروں کو نقصان پہنچا جس میں الموڑا میں 407، باگیشور میں 256، چمولی میں 16، چمپاوت میں 1069، دہرہ دون میں 161، ہری دوار میں 4، نینی تال میں 70، پوڑی میں 75، پتھوڑا گڑھ میں 404، رودر پریاگ میں 147، ٹہری میں 42، اودھم سنگھ نگر میں 29 اور اُتر کاشی میں 273 گھر شامل ہیں۔